پنجاب میں ویپ پوڈ پر مکمل پابندی، خلاف ورزی پر سخت سزا اور بھاری جرمانہ
پنجاب میں ویپ پوڈ کے استعمال اور فروخت کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ حکومتی اداروں نے نوجوانوں میں اس خطرناک رجحان کے تیزی سے پھیلاؤ کے پیش نظر سخت اقدامات اٹھائے ہیں۔ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، صوبہ بھر میں ویپ پوڈ استعمال کرتے ہوئے پائے جانے والے افراد کے خلاف فوری قانونی کارروائی عمل میں لائی جا رہی ہے۔
حکام کے مطابق، اگر کوئی فرد ویپ پوڈ کے ساتھ رنگے ہاتھوں پکڑا جائے تو اس پر باقاعدہ ایف آئی آر درج کی جائے گی اور اسے فوری طور پر گرفتار کیا جائے گا۔ اطلاعات کے مطابق ویپ پوڈ رکھنے یا استعمال کرنے پر 6 ماہ قید اور 5 لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا دی جا سکتی ہے۔
حکومت کی جانب سے یہ اقدام نوجوانوں کی صحت کے تحفظ کے لیے کیا جا رہا ہے۔ ویپ پوڈ، جو ایک قسم کا الیکٹرانک سگریٹ ہے، نہ صرف نیکوٹین پر انحصار پیدا کرتا ہے بلکہ اس میں شامل مختلف کیمیکلز انسانی جسم خصوصاً پھیپھڑوں کے لیے شدید نقصان دہ ثابت ہو سکتے ہیں۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ویپ پوڈ کے استعمال سے نوجوان نسل نیکوٹین کی عادت کا شکار ہو رہی ہے جو مستقبل میں دیگر نشہ آور اشیاء کی طرف لے جا سکتی ہے۔ علاوہ ازیں، ویپنگ کے نتیجے میں “پاپ کارن لنگ” جیسی خطرناک بیماری لاحق ہونے کا خطرہ بھی موجود ہے۔
حکومتی سطح پر اس پابندی کو نافذ کرنے کا مقصد صرف قانون پر عملدرآمد نہیں بلکہ عوامی شعور بیدار کرنا بھی ہے تاکہ نوجوان نسل ایسے مہلک رجحانات سے بچ سکے۔
One thought on “پنجاب میں مصنوعی الیکٹرک سگریٹ ویپ پوڈ پر پابندی”