نماز جماعت کے ساتھ کیوں ضروری ہے؟
وقت پر عبادات کی اہمیت اور دنیاوی مشغولیات کا توازن
تحریر: عرفان علی سید نوشہروی | | urduturn.com
اللہ تعالیٰ نے انسان کو اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا۔ انسان کی کامیابی اسی میں ہے کہ وہ اپنے خالق و مالک کو یاد رکھے اور اس کی بتائی ہوئی راستے پر چلے۔
قرآن مجید: “اور میں نے جنات اور انسانوں کو صرف اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے۔” (سورۃ الذاریات: 56)
عبادات میں سب سے اہم اور افضل عبادت نماز ہے۔ نماز مومن کی معراج ہے اور اللہ سے تعلق قائم کرنے کا بہترین ذریعہ۔ لیکن افسوس کہ ہم میں سے بہت سے لوگ نماز تو پڑھتے ہیں مگر جماعت کے ساتھ ادا کرنے میں کوتاہی کرتے ہیں۔
اکثر افراد دنیاوی مصروفیات، سستی، ماحول یا غفلت کی بنا پر جماعت سے رہ جاتے ہیں۔ لیکن کیا ہم اللہ کے حکم کو دنیا پر ترجیح دے رہے ہیں؟ یہ ایک ایسا سوال ہے جو ہر مسلمان کو خود سے کرنا چاہیے۔
خود میرے ساتھ بھی یہی کیفیت کئی بار پیش آتی رہی، جتنا چاہوں وقت پر پہنچوں، کسی نہ کسی دنیاوی مشغلے کی وجہ سے لیٹ ہو جاتا ہوں۔ پھر دیکھا کہ یہی حال بہت سے نمازیوں کا ہے۔
قرآن میں ارشاد: “نماز مومنوں پر وقت مقررہ کے ساتھ فرض کی گئی ہے۔” (سورۃ النساء: 103)
حضرت عبداللہ بن مسعودؓ فرماتے ہیں: “ہم نے نبی ﷺ کے زمانے میں دیکھا کہ صرف منافق ہی جماعت سے پیچھے رہتا تھا۔ یہاں تک کہ وہ لوگ بھی جو دو آدمیوں کے سہارے سے مسجد آتے، جماعت میں شریک ہوتے۔”
نماز باجماعت کا ثواب اکیلے نماز کے مقابلے میں 27 گنا زیادہ ہے۔
ہم دنیاوی ملاقاتوں کے لیے وقت کی پابندی کرتے ہیں، وقت سے پہلے پہنچتے ہیں، لیکن جب اللہ تعالیٰ کی پکار ہوتی ہے تو ہم سست ہو جاتے ہیں۔ یہ کیسی لاپروائی ہے؟
نماز صرف روحانی سکون نہیں بلکہ دنیاوی برکت کا بھی ذریعہ ہے۔ یہ انسان کو برائی سے بچاتی ہے، دل کو پاک کرتی ہے، اور رزق میں اضافہ کا سبب بنتی ہے۔
نبی ﷺ نے فرمایا: “جو نماز کے وقت کو اہمیت دے گا، اللہ اس کی دنیا اور آخرت سنوار دے گا۔”
اور فرمایا: “دل چاہتا ہے کہ لکڑیاں جمع کروں، امام مقرر کروں، اور ان کے گھروں کو جلا دوں جو بغیر عذر کے جماعت میں شریک نہیں ہوتے۔”
علم دین کی کمی، تربیت کی کمزوری، ماحول کی بے راہ روی… سب اس کوتاہی کی وجوہات ہیں۔ جب نماز کا شعور عام ہو گا تو گھر، محلہ، گاؤں اور معاشرہ سب بہتر ہو گا۔
نماز وقت پر اور جماعت کے ساتھ ادا کرنے سے اللہ کی رحمت ملتی ہے۔ اس لیے ہمیں سستی، غفلت، دنیاوی مشغلے سب چھوڑ کر فرض عبادات کی طرف متوجہ ہونا چاہیے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں عبادات کی پابندی کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین۔