یہ ہمارے ملک کے لیے ایک افسوس ناک اور مشکل صبح ہے اسرائیلی صدر

ایران اسرائیل کشیدگی تیسرے روز میں داخل، دونوں ممالک کے ایک دوسرے پر حملے جاری

urduturn.com
رپورٹ: نیوز ڈیسک
تاریخ: 15 جون 2025

یہ ہمارے ملک کے لیے ایک افسوس ناک صبح ہے۔ ہم نے قیمتی جانیں کھو دی ہیں، اور اس جنگ نے ہمارے دلوں پر گہرا زخم چھوڑا ہے۔ — اسرائیلی صدر

خطے میں جاری کشیدگی اب خطرناک موڑ پر پہنچ چکی ہے۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان بڑھتے ہوئے تناؤ نے تیسرے روز میں قدم رکھ لیا ہے، جہاں دونوں جانب سے شدید حملے جاری ہیں۔ صورتحال مسلسل غیر یقینی کا شکار ہے اور جانی و مالی نقصان بڑھتا جا رہا ہے۔

گزشتہ شب اسرائیلی فضائیہ نے ایک مرتبہ پھر تہران کو نشانہ بنایا۔ رپورٹوں کے مطابق، حملوں کا رخ ایران کے جوہری پروگرام سے وابستہ تنصیبات کی جانب تھا، جن میں وزارتِ دفاع کی عمارت بھی شامل ہے۔ اس دوران دارالحکومت میں زور دار دھماکوں کی آوازیں سنائی گئیں اور متعدد عمارتیں تباہ ہو گئیں۔

ایران نے ان حملوں کے جواب میں بھرپور کارروائی کی۔ سرکاری میڈیا کے مطابق، ایرانی افواج نے تل ابیب اور حیفا کی سمت 100 سے زائد میزائل اور ڈرون روانہ کیے، جن کے نتیجے میں اسرائیلی علاقوں میں کئی مقامات پر دھماکے سنے گئے اور آگ بھڑک اٹھی۔ حیفا کی آئل ریفائنری میں لگنے والی آگ کی تصدیق عالمی ذرائع ابلاغ، بشمول بی بی سی، نے بھی کر دی ہے۔

ایرانی وزارتِ تیل کے مطابق حملوں کے دوران تہران کا فیول ٹرمینل اور شہران کا آئل ڈپو بھی نشانہ بنے، تاہم حکومت کا کہنا ہے کہ معاملات کنٹرول میں ہیں۔

ان حملوں کے نتیجے میں دونوں جانب انسانی جانوں کا بھی شدید نقصان ہوا۔ ایران کی طرف سے جاری کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق اسرائیلی حملوں میں اب تک 78 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جب کہ زخمیوں کی تعداد 320 سے تجاوز کر گئی ہے۔ ان میں بڑی تعداد عام شہریوں کی ہے۔ آذربائیجان کے سرحدی صوبے میں فوجیوں سمیت 31 افراد کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی گئی ہے۔

دوسری جانب، ایران کے میزائل حملوں کے نتیجے میں اسرائیل میں کم از کم 9 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ حکام نے بتایا ہے کہ کئی شہری اب بھی اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں۔

ادھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس کشیدگی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ فریقین کے درمیان جنگ بندی کروانے میں کردار ادا کر سکتا ہے، لیکن اگر ایران نے امریکہ یا اس کے اتحادیوں کو نشانہ بنایا تو امریکہ اپنی پوری قوت سے جواب دے گا۔

تنازع میں شدت آنے سے عالمی برادری میں تشویش بڑھ گئی ہے، اور خطے کے دیگر ممالک بھی ممکنہ اثرات کے لیے خود کو تیار کر رہے ہیں۔

2 thoughts on “یہ ہمارے ملک کے لیے ایک افسوس ناک اور مشکل صبح ہے اسرائیلی صدر

  1. Pingback: - URDU TURN

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *