نان فائلرز پر 1.2٪ ودہولڈنگ ٹیکس کی تجویز
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) — مالی سال 2025-26 کے بجٹ میں حکومت نے نان فائلرز پر سخت مالی اقدامات کی تیاری مکمل کر لی ہے۔ اطلاعات کے مطابق، حکومت بینکوں سے کیش نکالنے والے نان فائلرز پر عائد ٹیکس کو 0.6 فیصد سے بڑھا کر 1.2 فیصد کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
یہ فیصلہ ان افراد کے خلاف سختی کے طور پر سامنے آیا ہے جو انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرواتے۔ یکم جولائی 2025 سے یہ تجویز فنانس بل کا حصہ بن سکتی ہے، جس کا مقصد نان فائلرز کی مالی سرگرمیوں پر قدغن لگانا ہے۔
اگر کوئی فرد ایک دن میں 50 ہزار روپے سے زائد کی نقد رقم اے ٹی ایم، کریڈٹ کارڈ یا بینک کاؤنٹر سے نکالتا ہے، اور وہ ایف بی آر کی ATL میں شامل نہیں، تو وہ اب دگنے ودہولڈنگ ٹیکس کا سامنا کرے گا۔ مثلاً 1 لاکھ روپے نکالنے پر 1200 روپے ٹیکس کاٹا جائے گا۔
مزید برآں، حکومت “نان فائلرز” کی اصطلاح کو ختم کر کے “نااہل افراد” کا تصور متعارف کروانا چاہتی ہے، جس کے تحت ایسے افراد کسی بھی مالیاتی لین دین کے اہل نہیں ہوں گے۔